زنا کرنے والی بیوی کو زوجیت میں برقرار رکھنا؟

سوال کا متن:

ایک شخص کی بیوی نے اپنی سگی بہن کے شوہر کے ساتھ بالکل صریح زنا کیا اور ایک بار نہیں تقریباً چار مہینے تک زنا کیا اور اس عورت نے اس بات کا خود اقرار بھی کیا تو کیا اس عورت کو رکھنا مناسب ہے یا نہیں ؟اور حرمت مصاہرت کیا ہوتا ہے اور کیسے ہوتاہے ؟ آسان لفظ میں سمجھائیں۔

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:298-262/M=4/1439
صورت مسئولہ میں اگر شخص مذکور کی بیوی اس گناہ سے پکی سچی توبہ کرتی ہے اور آئندہ شوہر کو اس پر اعتماد واطمینان ہو کہ اب وہ اس گناہ کو نہیں کرے گی تو شوہر اس عورت کو اپنی زوجیت میں برقرار رکھ سکتا ہے اس کو طلاق دینا لازم وواجب نہیں، آئندہ اس کی پوری نگرانی رکھے اور بہنوئی سے خلوت کی نوبت نہ آنے دے، اگر شوہر کے سمجھانے اور عورت کو گناہ سے بچانے کی ہرممکن تدبیر کے باوجود عورت باز نہ آئے تو ایسی عورت کو ایک طلاق دے کر زوجیت سے الگ کردینا بہتر ہے۔ حرمت مصاہرت کی صورت یہ ہوتی ہے کہ کوئی شخص کسی عورت سے نکاح کرکے ہم بستری کرلے یا بلا نکاح کیے ناجائز طریقے پر وطی کرلے تو حرمت مصاہرت ثابت ہوجاتی ہے اور اس عورت کے اصول وفروع اس شخص پر حرام ہوجاتے ہیں اور اصول کا مطلب ہے کہ عورت کی ماں نانی اوپر تک اور فروع کا مطلب ہے کہ عورت کی بیٹی نواسی نیچے تک۔ عورت کی بہن عورت کے اصول وفروع میں داخل نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :157288
تاریخ اجراء :Jan 8, 2018