باپ شیعہ ہے اور لڑكی سنی ہے كیا اس سے نكاح درست ہے؟

سوال کا متن:

حضرت، میری شادی ایک ایسی لڑکے سے ہوئی جس کے والد صاحب شیعہ ہیں اور والدہ سید سنی ہیں، لڑکی خود بچپن سے سید سنی ہے اور نماز روزہ کی پابند ہے، لڑکی کے والد دوسری شادی شیعہ عورت سے کرکے الگ رہتے ہیں کیونکہ لڑکی کی ماں اپنے شوہر کے گھر نہیں گئی اور نہ ہی کبھی ان کی مجلس میں گئی، ہمارا نکاح سنی رتی رواج سے ایک حافظ قرآن نے پڑھایا جنہوں نے پہلے کلمہٴ طیبہ پڑھایا ہم دونوں کو، جس کے گواہ اول حاجی ہیں اور دوسرے گواہ استاذ ہیں۔ تو کیا فرماتے ہیں حضرت کہ:
(۱) ہمارا نکاح جائز ہوا یا ناجائز؟
(۲) ہمارے ولیمہ کا کھانا جائز ہوا یا ناجائز؟
(۳) اگر نکاح اور کھانا دونوں جائز ہیں تو پھر کوئی مفتی نکاح اور ولیمہ کے کھانے کو بنا تحقیق کے ناجائز بولے اور کھانے سے روکے کسی اَن پڑھ انسان کو، تو ان کے بارے میں کیا حکم ہوگا؟
(۴) کیا کسی مفتی کو حق ہے کہ بنا ثبوت کے کسی عزت دار انسان پر جلن کرکے ایسے الزام لگائے؟
(۵) کیا ایسے مفتی کے پیچھے نماز جائز ہے؟
(۶) کیا ایسے مفتی کو توبہ نہیں کرنا چاہئے؟

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:341-316/L=3/1439
(۱تا۶)اگر لڑکی واقعی سنی ہے اور نکاح بھی گواہوں کی موجودگی میں ہوا تو نکاح صحیح ہو گیا اور اس کے بعد ولیمہ بھی درست ہو گیا ،باقی مفتی صاحب کو اس پر اعتراض کیوں ہے؟ جب تک خود ان کا بیا ن موجود نہ ہو اس سلسلے میں کچھ لکھنا مشکل ہے۔ 
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :156972
تاریخ اجراء :Dec 21, 2017