میں نے رمضان میں رات کو ہمبستری کی اور صبح میں سحری کھاکر سو گیا اور آٹھ ۸ بجے اٹھ کر غسل کیا تو کیا میرا روزہ ہوا کہ نہیں ؟

سوال کا متن:

میرا سوال یہ ہے کہ میں نے رمضان میں رات کو ہمبستری کی اور صبح میں سحری کھاکر سو گیا اور آٹھ ۸ بجے اٹھ کر غسل کیا تو کیا میرا روزہ ہوا کہ نہیں ؟

جواب کا متن:


بسم الله الرحمن الرحيم Fatwa ID: 1060-1083/N=10/1437
صورت مسئولہ میں آپ کا روزہ تو ہوگیا، البتہ آپ نے جو نماز فجر قضا کی ، یہ گناہ کبیرہ ہوا ، آپ نے اگر رات میں بیوی سے ہمبستری کی تھی تو آپ کو صبح صادق سے پہلے یا کم از کم نماز فجر سے پہلے غسل کرکے مسجد پہنچ کر نماز فجرباجماعت ادا کرنا چاہئے تھا؛ لہٰذا آپ توبہ واستغفار کریں اور آئندہ اس طرح کے عمل سے پرہیز کریں، أو أصبح جنبا وإن بقي کل الیوم ……لم یفطر (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الصوم، باب ما یفسد الصوم وما لا یفسدہ ۳: ۳۷۲، ۳۷۳، ط: مکتبة زکریا دیوبند) ، وکذلک قولہ تعالی: ﴿ أحل لکم لیلة الصیام الرفث﴾إلی قولہ تعالی: ﴿ثم أتموا الصیام إلی اللیل﴾فالإمساک في أول الصبح یتحقق مع الجنابة ؛ لأن من ضرورة حل المباشرة إلی الصبح أن یکون الجزء الأول من النھار مع وجود الجنابة والإمساک في ذلک الجزء صوم أمر العبد بإتمامہ فکان ھذا إشارة إلی أن الجنابة لا تنافی الصوم (أصول الشاشي مع أحسن الحواشي، فصل فی متعلقات النصوص ص ۲۹) ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :67682
تاریخ اجراء :Aug 1, 2016