ایک بات پوچھنا چاہتاہوں کہ میرے بھائی کا بیٹا ہے جو دو سال تین مہینے کا ہے اور میں اسے رضاعی بیٹا بنانا چاہتاہوں، میرا دو مہینے کا بیٹا اور تین سال کی بیٹی ہے ، کیا صورت ہے؟کیادودھ نکال کر پلاسکتے ہیں ؟میں اس کو اپنا رضاعی

سوال کا متن:

ایک بات پوچھنا چاہتاہوں کہ میرے بھائی کا بیٹا ہے جو دو سال تین مہینے کا ہے اور میں اسے رضاعی بیٹا بنانا چاہتاہوں، میرا دو مہینے کا بیٹا اور تین سال کی بیٹی ہے ، کیا صورت ہے؟کیادودھ نکال کر پلاسکتے ہیں ؟میں اس کو اپنا رضاعی بیٹا بنانا چاہتاہوں، ہمارا مسلک سنی مسلک ہے۔

جواب کا متن:


بسم الله الرحمن الرحيم Fatwa ID: 809-633/D=7/1436-U
مفتی بہ قول کے مطابق دودھ پینے کی مدت دو سال ہے، اس کے بعد دودھ پلانا حرام ہے۔ لہٰذا بھائی کے بچہ کی عمر جب دو سال تین ہوچکی تو آپ کی بیوی اسے دودھ نہ پلائیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :59358
تاریخ اجراء :May 13, 2015