شادی شدہ عورت اگر زنا كرے تو كیا نكاح باقی رہے گا؟

سوال کا متن:

میں سوال سے پہلے سچویشن بتادینا چاہتا ہوں، سچویشن اس طرح ہے:
ایک عورت جو کہ شادی شدہ ہے اور ۵/ بچوں کی ماں ہے اس کا شوہر بھی زندہ ہے، اور صحیح سالم حالت میں ہے، کسی دوسرے مرد کے ساتھ رنگے ہاتھوں برہنہ حالت میں پکڑی جاتی ہے اور گمان یہ ہے کہ وہ پہلے بھی اس مرد کے ساتھ غلط تعلق رکھتی ہے، پکڑے جانے کے بعد اس مرد کو پولس کے حوالے کر جیل بھیج دیا جاتا ہے، اب سوال یہ ہے:
کیا وہ عورت اپنے شوہر کی نکاح میں رہ سکتی ہے؟
ایسی عورت کی شریعت میں کیا سزا ہے؟
کیا جن لوگوں نے اس غیرمرد کو جو رنگے ہاتھوں پکڑا گیا جیل بھجوایا اور عورت کو کچھ نہیں کیا، کیا یہ غلط ہے؟
اس عورت کے ساتھ کیا سلوک کیا جانا چاہیے؟
اس عورت کو کیا سزا ملنی چاہیے اور کون سزا دے سکتا ہے؟
برائے کرم شریعت کی روشنی میں اس مسئلے کا حل بتائیں۔

جواب کا متن:


بسم الله الرحمن الرحيم Fatwa ID: 995-995/M=8/1435-U
مذکورہ عورت کو اس کے شوہر نے اگر طلاق نہیں دی ہے تو نکاح برقرار ہے اور شوہر پر ایسی بیوی کو طلاق دینا واجب نہیں، آئندہ شوہر اس کو طلاق نہ دے اور اپنی زوجیت میں رکھے تو رکھ سکتا ہے، زنا شریعت میں بہت سخت گناہ ہے اور شادی شدہ مرد یا عورت اس کا ارتکاب کرے تو اس کی سزا مزید سخت ہے، شرعی طور پر زنا ثابت ہوجانے کی صورت میں -جس کے ثبوت کی کڑی شرطیں ہیں- شادی شدہ کے لیے اس کی سزا سنگساری ہے لیکن یہ سزا اسلامی ملک میں جاری ہوسکتی ہے، یہاں ہندوستان میں اس کا نفاذ نہیں ہوسکتا۔ صورت مسئولہ میں اس عورت کو سمجھایا جائے اور گناہ کی وعید اور عذاب سناکر اس کو خوف دلایا جائے اور توبہ استغفار کرایا جائے، اگر عورت جرم کا اعتراف کرلے اور اس پر پکی سچی توبہ کرلے اور اس غیرمرد سے سخت پردہ کرے کسی قسم کا کوئی تعلق نہ رکھے تو اس سے گھر والے تعلق رکھ سکتے ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :53375
تاریخ اجراء :Jun 7, 2014