جمعہ سے پہلے کچھ وعظ ونصیحت کرنا؟

سوال کا متن:

میں عربی دوم کا طالب علم ہوں اور مسجد کا موٴذن بھی ہوں۔ جمعہ کا جو اُردو بیان ہے، میں نے دارالعلوم دیوبند کی کتاب میں پڑھا ہے کہ یہ عمل حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے تمیم داری رضی اللہ عنہ نے عربی خطبہ سے پہلے قصص سنانے کی اجازت لی، اس طرز پر اُردو بیان رکھا گیا ہے، لیکن حوالہ نہیں دیا گیا ہے، مہربانی ہوگی کہ حوالہ بھی دیدیں۔ اس لئے کہ عوام حوالہ مانگ رہے ہیں۔ (رفعت قاسمی صاحب کی کتاب میں پڑھا ہوں)۔

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1359-1354/L=1/1440
جمعہ سے پہلے کچھ وعظ ونصیحت کرنا حضرت ابو ہریرہ اور حضرت تمیم داری سے ثابت ہے۔حضرت ابوہریرہ سیے متعلق روایت مستدرک حاکم میں موجود ہے ،الفاظ یہ ہیں: عاصم بن محمد، عن أبیہ، قال: رأیت أبا ہریرة رضی اللہ عنہ یخرج یوم الجمعة فیقبض علی رمانتی المنبر قائما ویقول: حدثنا أبو القاسم رسول اللہ الصادقُ المصدوقُ صلی اللہ علیہ وسلم فلا یزال یحدث حتی إذا سمع فتح باب المقصورة لخروج الإمام للصلاة جلس(المستدرک علی الصحیحین للحاکم:۳/۵۸۵ط:دارالکتب العلمیہ، بیروت) اور حضرت تمیم داری سے متعلق روایت مسندِ احمد میں ہے جس کے الفاظ یہ ہیں:عن السائب بن یزید أنہ لم یکن یقص علی عہد رسول اللہ ﷺ ولا أبي بکر وکان أول من قص تمیم الداری استأذن عمر الخطاب أن یقص علی الناس قائما فأذن لہ عمر․(مسند الامام احمد بن حنبل:۳/۴۴۹ط:دارالحدیث)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :163646
تاریخ اجراء :Sep 26, 2018