مدرسہ میں جمعہ كی نماز ادا كرنا

سوال کا متن:

بخدمت مفتیان کرام دارالعلوم دیوبند ،میرا سوال یہ ہے کہ مدرسہ میں (جو وقف کیا ہوا نہیں ) پانچ وقت کی نمازیں با جماعت آدا کی جاتی ہیں اسی طرح جمعہ کی نماز بھی پچاس یا ساٹھ آدمی ملکر ادا کی جاتی ہے جن میں صرف مدرسہ کے طلبہ اور اساتذہ اور مدرسہ کے دوسرے لوگوں شریک ہوتے ہیں، اور جمعہ کے دن مدرسہ کا گیٹ بند رہتا ہے تاکہ کوئی طلبہ بھاگ نہ سکے ، اور اسی وجہ سے باہر کے لوگ بھی جماعت میں شریک نہیں ہوتے ہیں، تو میں جاننا چاہتا ہوں کہ اس میں جمعہ صحیح ہونے کے سب شرطیں پائی جاتی ہیں ؟ اور اسی طرح جمعہ کی نماز پڑھنا صحیح ہوتا ہے ؟ ورنہ صحیح اور کوئی طریقہ ہے تو بتائیں۔
جلدی سے جواب کا منتظر ہوں۔ جزاکم اللہ.

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:284-268/H=3/1439
جمعہ کی نماز کے صحیح ہونے کی شرائط میں سے مسجد میں ادائیگی شرط نہیں ہے ، ہکذا فی منیة المصلی وغیرہا ۔ پس اگر مدرسہ میں جمعہ کی نماز اہل مدرسہ پڑھتے ہیں تو خواہ وہ مدرسہ وقف نہ ہو تب بھی نماز درست ہوجاتی ہے بشرطیکہ وہ مدرسہ شہر یا قریہٴ کبیرہ میں ہو اور اس لیے گیٹ بند کردیا جاتا ہو کہ کوئی طالب علم مدرسہ سے بھاگ نہ سکے اور اسی وجہ سے باہر کے لوگ نماز میں شریک نہ ہوسکتے ہوں نمازِ جمعہ تب بھی ہوجاتی ہے تاہم چونکہ اس صورت میں اذنِ عام کی شرط مفقود ہوتی ہے اور ہرچند کہ بعض فقہائے کرام نے ایسی صورت میں کہ نمازیوں کو روکنا مقصود نہ ہو بلکہ انتظامی امور کی وجہ سے دروازہ بند کیا جائے تو اذن عام میں اس کو مخل نہیں قرار دیا ہے۔ مگر صورت مسئولہ میں یہ انتظام کیا جاسکتا ہے کہ مدرسہ کے کچھ اساتذہ وملازمین یا سمجھ دار طلبہ دوسری مسجد میں جمعہ جاکر ادا کرکے مدرسہ کے جمعہ کے وقت میں مدرسہ کے دروازہ کو کھلا رکھ کر نگرانی کرلیا کریں ، اس صورت میں نہ کوئی طالب علم بھاگے گا اور نہ ہی باہر سے آنے والے نمازیوں کو روکنے کی نوبت آئے گی اور اذن عام کی شرط پوری طرح ملحوظ رہے گی تو بغیر کسی شک وشبہ کے سب کا جمعہ ادا ہوجائے گا۔ 
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :157635
تاریخ اجراء :Dec 12, 2017