سوال کا متن:
کیا فرما تے ہیں علمائے کرا م درج ذیل مسئلہ کے با رے میں کہ ایک مد رسہ ہے اس میں کا فی دنو ں سے حفظ کی تعلیم ہو تی ہے پہلے جگہ کم تھی اس لے مسجد میں پڑھا تے تھے ، لیکن اب جگہ ہے مگر مسجد میں درس قر آ ن لگتا ہے ،زید کہتا ہے کہ مسجد میں پڑھا نا صحیح نہیں ہے ، جبکہ مسجد کی ذمہ دار مدر سہ کی ہے اور مد رسہ نے کو ئی معا وضہ نہیں لیا ہے تو کیا مسجد میں پڑھا نا صحیح نہیں ہے ؟
جواب کا متن:
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 900-966/B=10/1438
مسجد کو کمائی کی جگہ نہ بنایا جائے، باتنخواہ مسجد میں پڑھانا جائز نہیں۔ ہاں اللہ واسطے کوئی مسجد میں پڑھے یا پڑھائے تو اس کی اجازت ہے۔ جب مدرسہ میں جگہ کشادہ ہوگئی ہے تو مسجد میں پڑھانے سے احتیاط کرنی چاہیے۔ مدرسہ میں ہی تعلیم کا سلسلہ جاری رکھنا چاہیے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
Fatwa: 900-966/B=10/1438
مسجد کو کمائی کی جگہ نہ بنایا جائے، باتنخواہ مسجد میں پڑھانا جائز نہیں۔ ہاں اللہ واسطے کوئی مسجد میں پڑھے یا پڑھائے تو اس کی اجازت ہے۔ جب مدرسہ میں جگہ کشادہ ہوگئی ہے تو مسجد میں پڑھانے سے احتیاط کرنی چاہیے۔ مدرسہ میں ہی تعلیم کا سلسلہ جاری رکھنا چاہیے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند