جمعہ کے دن امام صاحب اردو میں تقریر کررہے ہوں، ایسے وقت میں کیا کوئی شخص تلاوت قرآن شریف اور سورة کہف پڑھ سکتاہے ؟ اور تحیتہ الوضو اور تحیتہ المسجد نماز پڑھ سکتاہے کیا ؟اور یہ عمل کیا شریعت کے خلاف تو نہیں؟براہ کرم، رہنمائ

سوال کا متن:

جمعہ کے دن امام صاحب اردو میں تقریر کررہے ہوں، ایسے وقت میں کیا کوئی شخص تلاوت قرآن شریف اور سورة کہف پڑھ سکتاہے ؟ اور تحیتہ الوضو اور تحیتہ المسجد نماز پڑھ سکتاہے کیا ؟اور یہ عمل کیا شریعت کے خلاف تو نہیں؟براہ کرم، رہنمائی فرمائیں۔

جواب کا متن:


بسم الله الرحمن الرحيم Fatwa ID: 674-639/Sn=10/1436-U
امام صاحب کی اردو تقریر کے دوران تلاوت کرنے، تحیة الوضوء اور تحیة المسجد پڑھنے کی گنجائش ہے، یہ شریعت کے خلاف نہیں ہے؛ لیکن بہتر یہ ہے کہ آپ یہ چیزیں پہلے کرلیں، ایسی صورت میں آپ اطمینان کے ساتھ یہ امور انجام دے سکیں گے، تقریر کے دوران کرنے سے تلاوت ونماز میں خلل ہوسکتا ہے، نیز پہلے اداکرلینے کی صورت میں امام صاحب کی تقریر اور دین کی باتوں سے آپ بھی مستفیض ہوسکیں گے، اس سے آپ کا ایمان تازہ ہوگا، نفس کی اصلاح ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :60191
تاریخ اجراء :Aug 12, 2015