یہاں سعودی عربیہ میں سوائے حرمین کے میں نے دیکھا ہے کہ جمعہ کے دن تمام مسجدوں میں امام خطبہ یاتو ظہر کا وقت ہونے سے پہلے یا ٹھیک ظہر کے وقت شروع کردیتے ہیں۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا میں جمعہ کے دن چار رکعت سنت ظہر کا وقت شرو

سوال کا متن:

یہاں
سعودی عربیہ میں سوائے حرمین کے میں نے دیکھا ہے کہ جمعہ کے دن تمام مسجدوں میں
امام خطبہ یاتو ظہر کا وقت ہونے سے پہلے یا ٹھیک ظہر کے وقت شروع کردیتے ہیں۔ میرا
سوال یہ ہے کہ کیا میں جمعہ کے دن چار رکعت سنت ظہر کا وقت شروع ہونے سے پہلے پڑھ
سکتا ہوں، کیوں کہ یہاں پر ایسا کہا جاتا ہے کہ جمعہ کے دن زوال (مکروہ وقت) نہیں
ہے؟


جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی:
1102=1102/م
 
صحت
جمعہ کے لیے وقت کا ہونا شرط ہے، اور جمعہ کا وقت وہی ہے جو ظہر کا وقت ہے، اور
ظہر کا وقت زوال آفتاب (استوائے شمس کا مکروہ وقت ختم ہونے کے بعد) سے شروع ہوتا
ہے، پس زوال یعنی ظہر کا وقت شروع ہونے سے پہلے جمعہ کا خطبہ پڑھنا صحیح نہیں،
دیگر ایام کی طرح جمعہ کے دن بھی مکروہ وقت (استوائے شمس کا) ہوتا ہے۔ پس جمعہ کا
وقت شروع ہونے سے پہلے چار رکعت سنت جمعہ ادا کرنا درست نہیں۔ حدیث میں ہے: رُوي عن النبي صلی اللہ
علیہ وسلم أنہ لما بعث مُصعبَ بن عمیر إلی المدینة قال لہ: إذا مالت الشمس فصلّ
بالناس الجمعةَ (البدائع)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :14360
تاریخ اجراء :یہاں سعودی عربیہ