کیا جمعہ کے دن خطبہ کے دوران چندہ اکٹھا کرنا جائز ہے؟ براہ کرم، قرآن اور حدیث کی روشنی میں اس کی وضاحت فرمائیں۔ کمیٹی کے ممبران کا کہنا ہے کہ یہ وقت کی ضرورت ہے۔ کیا خطبہ کے دوران جمع ہو نے والا چندہ حلال ہے یا حرام؟ اور ک

سوال کا متن:

کیا جمعہ کے دن خطبہ کے دوران چندہ اکٹھا کرنا جائز ہے؟ براہ کرم، قرآن اور حدیث کی روشنی میں اس کی وضاحت فرمائیں۔ کمیٹی کے ممبران کا کہنا ہے کہ یہ وقت کی ضرورت ہے۔ کیا خطبہ کے دوران جمع ہو نے والا چندہ حلال ہے یا حرام؟ اور کیا اسے مسجد کے کسی کام میں استعمال کیا جاسکتا ہے؟ براہ کرم جواب دیں۔

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 445/ ل= 445/ ل
 
در مختار میں ہے: وکل ما حرم في الصلاة حرم فیھا أي في الخطبة یعنی جو چیزیں نماز میں حرام ہیں وہی چیزیں خطبہ میں بھی حرام ہیں، (الدر المختار مع الشامي: ج۳ ص۳۵، ط: زکریا دیوبند) اس لیے دورانِ خطبہ چندہ کرنا درست نہیں۔ چندہ اگر کرنا ہو تو نماز سے فراغت کے بعد ہرصف سے ایک آدمی اٹھ جائے اور چندہ وصول کرلے تاکہ زیادہ وقت نہ لگے، جہاں تک خطبہ کے دوران کیے گئے چندہ کا مسئلہ ہے تو وہ حلال ہے اوراسے مسجد کے کسی بھی کام میں استعمال کرنا درست ہے۔ البتہ چندہ کرنے والے گنہ گار ہوں گے۔ آئندہ دورانِ خطبہ چندہ وصول کرنے سے احتراز کیا جائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :1611
تاریخ اجراء :Sep 25, 2007