سوال کا متن:
اگر کسی نے اپنے نابالغ بچہ کی طرف سے قربانی کی جس پر قربانی واجب نہیں ہوئی تھی،اور ساتھ میں یہ بھی نیت کی اس قربانی کی برکت سے اللہ تعالٰی میرے بچے کی بیماری دور فرمائے ، قربانی میں اس طرح کی نیت کی گنجائش ہے یا نہیں؟ اس طرح کی نیت سے قربانی صدقہ ہوگا یا قربانی؟ اس نیت کے بعد گھر والے کو اس جانور کا گوشت کھانا جائز ہے یا نہیں؟ اس نیت سے بڑے جانور میں شرکت کر سکتے یا نہیں؟
جواب کا متن:
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:35-70/sd=2/1440
قربانی میں یہ نیت کرنا کہ اللہ تعالی اس کی برکت سے بچے کی بیماری دور فرمائے ، جائز ہے۔
(۲)قربانی مانی جائے گی۔
(۳) جی ہاں !گھر والے گوشت کھاسکتے ہیں۔
(۴) اس نیت سے بڑے جانور میں شرکت کرسکتے ہیں ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
Fatwa:35-70/sd=2/1440
قربانی میں یہ نیت کرنا کہ اللہ تعالی اس کی برکت سے بچے کی بیماری دور فرمائے ، جائز ہے۔
(۲)قربانی مانی جائے گی۔
(۳) جی ہاں !گھر والے گوشت کھاسکتے ہیں۔
(۴) اس نیت سے بڑے جانور میں شرکت کرسکتے ہیں ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند