سوال کا متن:
ایک بکرا ہے جس کے اوپر والے ہونٹ کا آدھا حصہ کٹاہوا ہے کیا اس بکرے کی قربانی درست ہے ؟ یا یہ عیب مانع جوازقربانی ہے ؟ بکرے کو اس کی وجہ سے چرنے اور پانی پینے میں کوئی دقت پیش نہیں آتی با حوالہ جواب عنایت فرما کر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں ۔
جواب کا متن:
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1434-1327/M=1/1440
صورت مسئولہ میں اگر بکرے کو اس کی وجہ سے چرنے اور کھانے پینے میں کوئی دقت و پریشانی نہیں ہوتی ہے تو اس کی قربانی درست ہے۔ لو کانت الشاة مقطوعة اللسان ہل تجوز التضیحة بہا؟ فقال نعم إن کان لایخل باالاعتلاف ۔ وإن کان یخل بہ لاتجوز التضیحة بہا (ہندیہ: ۵/۲۹۸)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
Fatwa : 1434-1327/M=1/1440
صورت مسئولہ میں اگر بکرے کو اس کی وجہ سے چرنے اور کھانے پینے میں کوئی دقت و پریشانی نہیں ہوتی ہے تو اس کی قربانی درست ہے۔ لو کانت الشاة مقطوعة اللسان ہل تجوز التضیحة بہا؟ فقال نعم إن کان لایخل باالاعتلاف ۔ وإن کان یخل بہ لاتجوز التضیحة بہا (ہندیہ: ۵/۲۹۸)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند