حضرت میرے دو سوال ہیں (۱)زید اپنی بیوی سے فون پر بات کرتے کرتے غصہ میں یہ کہا کہ اگر تم کو میرے ساتھ نہیں رہنا ہے تو [طلاق لے لو] حالانکہ نیت میں طلاق دینے کی نہیں ہے کیا طلاق ہوجائے گی؟ (۲)یا پھر غصہ میں کہا کہ طلاق لے لو

سوال کا متن:

حضرت
میرے دو سوال ہیں (۱)زید
اپنی بیوی سے فون پر بات کرتے کرتے غصہ میں یہ کہا کہ اگر تم کو میرے ساتھ نہیں
رہنا ہے تو [طلاق لے لو] حالانکہ نیت میں طلاق دینے کی نہیں ہے کیا طلاق ہوجائے
گی؟ (۲)یا
پھر غصہ میں کہا کہ طلاق لے لو اور چلی جاؤ یہاں بھی طلاق دینے کی نیت نہیں ہے۔
برائے مہربانی جواب آج ہی دیں ممنون رہوں گا۔


جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ب):1792=1620-11/1430
 
یہ
جملہ ایقاعِ طلاق کا جملہ نہیں ہے اس لیے دونوں صورتوں میں سے کسی صورت میں بھی
طلاق واقع نہ ہوئی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :17335
تاریخ اجراء :حضرت میرے دو سوا