ایک شخص نے جھگڑے کے دوران اپنی بیوی کے طلاق کے مطالبہ پر اس سے کہا کہ :?میں تم کو(ایک ہفتہ کے لیے) طلاق لینے کا حق دیتا ہوں?۔ اس شخص کی طلاق کی تعداد کے بارے میں کوئی نیت نہیں تھی۔ جھگڑے کے چار پانچ روز کے بعد اس کی بیوی ن

سوال کا متن:

ایک شخص نے جھگڑے کے دوران اپنی بیوی کے طلاق کے مطالبہ پر اس سے کہا کہ :?میں تم کو(ایک ہفتہ کے لیے) طلاق لینے کا حق دیتا ہوں?۔ اس شخص کی طلاق کی تعداد کے بارے میں کوئی نیت نہیں تھی۔ جھگڑے کے چار پانچ روز کے بعد اس کی بیوی نے کہا?میں تمہاری طلاق قبول کرتی ہوں (۱/طلاق)۔ (۱) کیا طلاق واقع ہوگئی یا نہیں؟ (۲) طلاق کی کون سی قسم واقع ہوئی رجعی یا بائن؟ (۳) کیا رجوع کے لیے نیت ضروری ہے؟

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 633/ د= 585/ د
 
ایک طلاق رجعی واقع ہوگئی
( ۲) رجعی واقع ہوئی۔
( ۳) عدت کے اندر اندر شوہر زبان سے کہہ دے کہ میں نے رجوع کیا یا بیوی کے پاس چلاجائے او راس سے بوس و کنار کرلے تو رجعت ہوجائے گی، عدت کے بعد تجدید نکاح ضروری ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :5541
تاریخ اجراء :ایک شخص نے جھگڑے ª