تارترک ایسڈ کے بارے میں جو کھانے كی اشیاء میں استعمال ہوتا ہے اس كا كیا حكم ہے؟

سوال کا متن:

مفتیان کرام سے سوال ہے کہ تارترک ایسڈ{ tartaric acid }کے بارے میں جو کھانے کے اشیاء میں ingredient {اجزاء }کے طور پر استعمال ہوتا ہے ۔ سننے میں آیا ہے کہ حلال ہے چونکہ علامہ شامی نے فرمایا کہ طرطیر، جو دردی الخمر سے بنتا ہے ، حلال ہے ۔ آپ حضرات سے مندرجہ ذیل سوالا ت ہیں: ۱) دردی الخمر ہے کیا چیز؟
۲) دردی الخمر کھانا حلال ہے یا نہیں؟ اگر اس سے خمر کے اجزاء پانی سے دھوئے جائیں، تو اسے طاہر اور حلال کہا جائے گا یا نہیں؟
۳) اگر اس کو حرام کہا جائے ، تو اس سے بننے والا تارترک ایسڈ { tartaric acid }حلال ہے یا نہیں؟ اس میں تبدیل ماہیت مانا جائے گا یا نہیں؟
۴) اگر تارترک ایسڈ{ tartaric acid }استعمال ہو کسی کھانے کی چیز میں ہو، اس چیز کو کھانا حلال ہے یا نہیں؟
بینوا توجروا

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 627-532/D=07/1440
قال فی الدر: وکرہ شرب دردي الخمر وفی الشامی عبر فی النقایة کالزاہدي بقولہ وحرم قال القہستاني وانما أثر الحرمة علی الکراہة الواقعة فی عبارة کثیر من المتون لأنہ أراد التنبیہ علی المراد الدال علیہ کلام الہدایة۔ الدر مع الرد: ۵/۳۱۵، کوئٹہ ۔ مذکورہ عبارت سے معلوم ہوا کہ دردي الخمر مکروہ تحریمی اور حرام ہے۔
سوالنامے میں آپ نے شامی کے حوالہ سے جوبات لکھی ہے ، چونکہ علامہ شامی نے فرمایا کہ ”طرطیر، جو دردی الخمر سے بنتا ہے، حلال ہے“ یہ بات علامہ شامی نے کہاں لکھی ہے اصل عبارت مع حوالہ کے نقل کریں۔
نیز تارترک ایسڈ جس کے بارے میں آپ کا اصل سوال ہے اس کی پوری حقیقت تحریر کریں کہ یہ کس چیز سے بنتا ہے اور کیسے بنتا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :169121
تاریخ اجراء :Mar 13, 2019