کیا حلال جانور کی اوجھڑی کھانے کی اسلام میں ممانعت ہے؟مثلاً اگر ہم بکری یا بکرا حلال کرتے ہیں تو کونسی چیز ہے جسے کھانے سے منع کیا گیا ہے ؟ کیوں کہ کوئی کہتاہے کہ بکرے کا کپوڑا نہیں کھاسکتے ہیں، کوئی کہتاہے کہ انتریاں اور

سوال کا متن:

کیا حلال جانور کی اوجھڑی کھانے کی اسلام میں ممانعت ہے؟مثلاً اگر ہم بکری یا بکرا حلال کرتے ہیں تو کونسی چیز ہے جسے کھانے سے منع کیا گیا ہے ؟ کیوں کہ کوئی کہتاہے کہ بکرے کا کپوڑا نہیں کھاسکتے ہیں، کوئی کہتاہے کہ انتریاں اور اوجھڑی نہیں کھاسکتے ہیں وغیرہ ۔ براہ کرم، اس جانب رہنائی فرمائیں۔ 

جواب کا متن:


بسم الله الرحمن الرحيم فتوی(م):400=400-3/1432
اوجھڑی (آنت) حلال ہے، حلال جانور میں سات چیزیں منع ہیں۔ (۱) ذَکر (۲) فرج مادہ، (۳) مثانہ (۴) غدود (۵) خصیتین (۶) پتہ (۷)بہتا خون۔ بکرے کا کپورا کھانا منع ہے۔ 
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :30577
تاریخ اجراء :Feb 21, 2011