پیشگی زكاۃ كی ادائیگی

سوال کا متن:

ہر سال ماہ رمضان میں زکواة نکالتا ہوں پچھلے سال رمضان میں میرے پاس 31 لاکھ رقم تھی پھر اس کے بعد مجھے 36 لاکھ کا اہریئر ملا جس کی زکواة میں نے اگست میں ادا کردی اب میرے پاس ایک کروڑ روپیہ ہے مجھے بتائیں کہ میں کتنی زکواة ادا کروں میں نے سونا ساڑھے سات تولہ نہیں رکھا لیکن رقم میرے پاس ایک کروڑ ہے جو ہر ماہ تنخواہ کی مد سے جمع ہوتی ہے۔ شکریہ

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:818-678/N=10/1440
رمضان کی جس تاریخ میں آپ کی زکوة کا سال مکمل ہوتا ہے، اُس تاریخ میں آپ کی ملکیت میں قابلا زکوة جو بھی مال ہوگا، حسب شرائط آپ پر اُس کی زکوة واجب ہوگی۔ اور اگر قابل زکوة اموال میں کسی مال کی زکوة کا سال مکمل ہونے سے پہلے پیشگی ادا کی جاچکی ہے تو اب سال مکمل ہونے پر اُس کی زکوة دوبارہ ادا کرنے کی ضرورت نہیں، آپ اس تفصیل کو سامنے رکھ کر اپنے مال کی زکوة ادا کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :171051
تاریخ اجراء :Jun 22, 2019