زیادہ منافع پر فروخت كرنے كی نیت سے خریدے گئے مكان پر زكاۃ كا حكم ؟

سوال کا متن:

حضرت سوال یہ ہے کہ میں نے ایک مکان خریدا ہے تین مہینے پہلے جو کہ میں نے صرف کرایہ پر دینا ہے اور بعد میں زیادہ منافع فروخت کردوں گا ایک سال بعد تو کیا اس مکان کی مجھے زکاة دینی ہوگی؟

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 990-822/B=09/1440
اگر آپ نے مکان خریدتے وقت اس کو فروخت کرنے کی نیت سے خریدا ہے تو یہ مال تجارت میں شمار ہوگا اور اس کی مالیت پر سالانہ زکاة نکالنا واجب ہوگا۔ اور اگر فروخت کرنے کی نیت نہیں ہے صرف کرایہ پر اٹھانے کی نیت سے خریدا ہے تو مکان کی مالیت پر زکاة واجب نہیں؛ البتہ جو کچھ کرایہ کی آمدنی ہوگی وہ بقدر نصاب ہوگی تو اس پر زکاة واجب ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :170678
تاریخ اجراء :Jun 25, 2019