تین چار سال بعد پلاٹ بیچنے کا ارادہ ہوگیا كیا اس پر زکوۃ ہوگی؟

سوال کا متن:

میں نے ایک پلاٹ رہنے کے لئے خریدی تھی تین چار سال گزرنے کے بعد میرا ارادہ اسے بیچنے کا ہوگیا کیا اس پر زکوة ہوگی ؟ اور کب سے کب تک زکاة دینی ہوگی؟

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1143-961/L=10/1440
سرِ دست اس پلاٹ کی مالیت پر زکوة واجب نہیں ہے؛ البتہ جب آپ اس پلاٹ کو بیچ دیں گے اس وقت اس رقم پر حسبِ شرائط زکوة واجب ہوگی۔ ولو نوی التجارة بعد العقد أو اشتری شیئًا للقنیة ناویا أنہ إن وجد ربحا باعہ لا زکاة علیہ(در مختار مع الشالمی ۱۹۵/۳، مطبوعہ مکتبہ زکریا دیوبند)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :171395
تاریخ اجراء :Jul 7, 2019