تین سال گذرنے کے بعد رقم وصول ہوئی تو پچھلے سالوں کی زکاة كا كیا حكم ہے؟

سوال کا متن:

زید نے فلیٹ خریدنے کے لئے 2,30000 روپیہ بلڈر کو دیا باقی روپیہ قسطوں میں دینا طے ہوا کسی وجہ سے فلیٹ نہیں بن پایا پیسہ دینے کے لئے آج کل آج کل میں تین سال گزر گئے پیسہ واپس ملنے کی امید ہے لیکن پورا پیسہ نہیں تھی دو مہینے پہلے پورا پیسہ مل گیا اب کیا زید کو زکوٰة دینا ہوگا یا سال پورا ہونے کے بعد؟
برائے مہربانی رہبری فرماییں خیراً۔

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 998-904/D=10/1440
جب سے یہ طے ہوا کہ فلیٹ نہیں بن سکے گا اور زید کو ادا کردہ رقم واپس ملے گی اس وقت سے ایک سال گذرنے پر زید پر اس رقم کی زکاة واجب ہوگی اب تین سال گذرنے کے بعد رقم وصول ہوئی تو پچھلے سالوں کی زکاة بھی حساب لگاکر ادا کردے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :171367
تاریخ اجراء :Jul 3, 2019