پانچ تولہ سونے پر زکاة جبھی واجب ہوگی کہ کچھ نقد پیسے یا چاندی بھی ہو؟

سوال کا متن:

میری بیوی کے پاس پانچ تولے سونا ہے اور کوئی چاندی نہیں ہیں وہ ٹیوشن پڑھاتی ہے جو چند روپے حاصل ہوتے ہیں وہ گھر کے اخراجات میں استعمال ہو جاتے ہیں، برائے کرم وضاحت فرمائیں کیا وہ صاحب نصاب ہے ؟

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1086-924/D=10/1439
بانچ تولہ سونا نصاب سے کم مقدار ہے صرف اس قدر پر تو زکاة فرض نہیں ہے لیکن اگر نقد روپے کی کچھ بھی مقدار سال کے شروع اور آخر میں رہے گی تو پھر سونے کی قیمت اور نقد روپے پر زکاة ادا کرنا ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :163006
تاریخ اجراء :Jul 2, 2018