امدادی کوپن پر زکات کی رقم دینا کیسا ہے؟

سوال کا متن:

مکرمی جناب سلام مسنون، میرا سوال یہ ہے کہ بہت سے مدارس کے سفیر اپنے پاس رسید کوپن رکھتے ہیں۔جب وہ چندہ لینے آتے ہیں وہ رسید کوپن پھاڑکر دے دیتے ہیں۔وہ کس مد میں جمع ہوا ہمیں پتا نہیں۔جبکہ ہم صدقہ۔خیرات۔دیگر مد میں جمع کرانا چاہتے ہیں لیکن وہ کہتے ہیں کہ آپ کا دیا ہوا چندہ اسی مد میں جمع ہوگیا۔کیا یہ صحیح ہے ؟ جبکہ کوپن پر صرف امدادی کوپن ہی لکھا ہوا ہوتا ہے ۔کیا کوپن کی رسید لیناجائز ہے ۔براہ کرم جواب دے مشکور فرمائیں۔

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:707-581/sn=7/1439
سفیر صاحب سے یہ معلوم کرنا چاہیے کہ جب کوپن پر محض ”امداد“ لکھا ہوا ہے اور رقم وصول کرتے وقت مثنی وغیرہ میں ”مد“ کی تصریح نہیں کی گئی تو یہ رقم مطلوبہ ”مد“ میں کس طرح کی جمع ہوگی؟ بہرحال زکات اوردیگر صدقاتِ واجبہ کی رقم اس طرح کی امدادی کوپن پر نہیں دینی چاہیے؛ کیونکہ جب کوپن پر صرف ”امداد“ مذکور ہو تو ظاہر ہے کہ یہ رقم بھی صرف مد امداد وعطیہ کے مصارف میں استعمال ہوگی جب کہ زکات وغیرہ صرف کرنے کی جو شرائط ہیں وہ امداد کی رقم صرف کرنے میں بالعموم ملحوظ نہیں رکھی جاتیں اور نہ شرعاً امداد کی رقم میں ان کا لحاظ ضروری ہے، ایسی صورت میں زکات کی ادائیگی خطرے میں پڑسکتی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :158969
تاریخ اجراء :Apr 8, 2018