میں یہ پوچھنا چاہتاہوں کہ اگر کسی کے پاس سونا چاندی اور کچھ نقد ہیں اوراس پر زکاة اکتوبر میں فرض ہوئی ، لیکن نہ تو وہ اس وقت زکاةکا حساب ہی کرسکا اور نہ زکاة ادا کی تو اب زکاة کس طرح سے ادا کی جائے گی؟

سوال کا متن:

میں یہ پوچھنا چاہتاہوں کہ اگر کسی کے پاس سونا چاندی اور کچھ نقد ہیں اوراس پر زکاة اکتوبر میں فرض ہوئی ، لیکن نہ تو وہ اس وقت زکاةکا حساب ہی کرسکا اور نہ زکاة ادا کی تو اب زکاة کس طرح سے ادا کی جائے گی؟

جواب کا متن:


بسم الله الرحمن الرحيم فتوی: 1026-1002/N=8/1434
ادائیگی کے دن سونے چاندی کا مارکیٹ میں جو ریٹ ہو زکاة اس کے حساب سے ادا کی جائے گی، قال الشرنبلالی في حاشیة در ر الحکام (۱/۱۸۱ مطبوعہ مکتبة آرام باغ کراتشی): ․․․ لأن اعتبار القیمة في السوائم یوم الأداء بالاتفاق، والخلاف في زکاة المال فتعتبر القیمة وقت الأداء في زکاة المال علی قولہما وہو الأظہر، وقال أبوحنیفة: یوم الوجوب کما في البرہان․․․ اھ
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :46037
تاریخ اجراء :Jul 1, 2013