كیا دوا كا بل ادا كرنے زكاة ادا ہوجائے گی؟

سوال کا متن:

کسی مریض کو ہسپتال میں داخل کرواکے اس کا علاج کروانے یا کسی مریض کو ادویات دلاکر میڈیکل اسٹور کا ماہانہ بل ادا کرنے سے کیا زکات ادا ہوجاتی ہے؟ اس میں تملیک کا کوئی مسئلہ تو نہیں؟

جواب کا متن:


بسم الله الرحمن الرحيم فتوی: 540-432/B=5/1434
جی ہاں زکاة کی ادائیگی کے لیے کسی غریب محتاج کو مالک بنانا ضروری ہے، اس کے بغیر آپ میڈیکل اسٹور کو دوا کا ماہانہ بل پیش کردیں تو اس طرح زکاة ادا نہ ہوگی۔ آپ اس غریب مریض کے ہاتھ میں پہلے یا بعد میں پیسے دے کر اسے مالک ومختار بنادیں یا دوائیں خریدکر اسے دیدیں جب زکاة ادا ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :43078
تاریخ اجراء :Mar 23, 2013