اگر کسی کی مالیت سونا اور نقد ہو ، لیکن زکاة کی قبل ادائیگی رقم اگر کم مقدار میں ہو تو وہ زکاة کیسے ادا کر ے گا؟ مثال کے طور پر دو لاکھ کا سونا ہواور دوہزار نقد رقم ہو جس پر زکاة پانچ ہزار سے زائد ہوتاہے تو اس شکل میں وہ ش

سوال کا متن:

اگر کسی کی مالیت سونا اور نقد ہو ، لیکن زکاة کی قبل ادائیگی رقم اگر کم مقدار میں ہو تو وہ زکاة کیسے ادا کر ے گا؟ مثال کے طور پر دو لاکھ کا سونا ہواور دوہزار نقد رقم ہو جس پر زکاة پانچ ہزار سے زائد ہوتاہے تو اس شکل میں وہ شخص زکاة کی ادائیگی کیسے کرے گا جب کہ اس کے پاس نقد رقم قبل ادائیگی مال سے کم ہے تو کیا اسے سونا بھی بیچنا پڑے گا؟

جواب کا متن:


بسم الله الرحمن الرحيم فتوی(ل): 1574=1002-10/1431
اگر اس کے پاس زکاة کی ادائیگی کے لیے رقم کم ہو تو اس کو چاہیے کہ سونا بیچ کر یا کسی سے قرض لے کر زکاة ادا کرے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :25359
تاریخ اجراء :Sep 22, 2010