اگر کسی عورت کے پاس سولہ تولہ سونا ہو اور وہ کرایہ پر رہتی ہو تو زکوة کتنی بنے گی؟ اورآج تک زکوة ادا نہیں کی تو کیا حکم ہے پچھلے سالوں کے لیے؟

سوال کا متن:

اگر
کسی عورت کے پاس سولہ تولہ سونا ہو اور وہ کرایہ پر رہتی ہو تو زکوة کتنی بنے گی؟
اورآج تک زکوة ادا نہیں کی تو کیا حکم ہے پچھلے سالوں کے لیے؟


جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل):1750=1372-11/1430
 
اس
عورت کو چاہیے کہ سونے کی جتنی قیمت بنتی ہو، ڈھائی فیصد (2.5%) کے حساب سے سونا
یا روپئے بطور زکاة کے نکال دے، اور سال گذشتہ کی زکاة کی ادائیگی کا طریقہ یہ ہے
کہ ہرسال سونے کی قیمت کا اندازہ لگایا جائے اول سال پورے سونے کی زکاة ادا کی
جائے، اس کے بعد قدرِ واجب وضع کرنے کے بعد ادا کی جائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :16981
تاریخ اجراء :اگر کسی عورت کے پ