جناب میں جرمنی پڑھنے آیا ہوں (پی ایچ ڈی) کرنے اور مجھے گورنمنٹ سے وظیفہ مل رہا ہے یہ وظیفہ بینک میں جمع ہوتا ہے ۔ سوال یہ ہے کہ کیا ان پیسوں پر زکوة فرض ہے جب کہ بینک میں جمع شدہ رقم ساڑھے باون تولہ چاندی سے زیادہ ہے؟ برائ

سوال کا متن:

جناب میں جرمنی پڑھنے آیا ہوں (پی ایچ ڈی) کرنے اور مجھے گورنمنٹ سے وظیفہ مل رہا ہے یہ وظیفہ بینک میں جمع ہوتا ہے ۔ سوال یہ ہے کہ کیا ان پیسوں پر زکوة فرض ہے جب کہ بینک میں جمع شدہ رقم ساڑھے باون تولہ چاندی سے زیادہ ہے؟ برائے کرم جواب جلد عنایت فرماویں کیوں کہ سال پورا ہونے والا ہے یا شاید کہ پورا ہوچکاہے۔

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 478=44344/ل
 
جس دن آپ کی ملکیت میں بقدر نصاب روپئے ہوگئے تھے اس وقت سے سال کا اعتبار ہوگا، اگر نصاب پر سال گذرجائے تو اس پر زکات واجب ہوجاتی ہے، نصاب کے بقدر روپئے ہوجانے کے بعد درمیان سال جتنے روپئے زیادہ ہوں گے ان پر بھی سال مکمل ہونے پر زکات واجب ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :11586
تاریخ اجراء :Apr 12, 2009