میرا سوال زکات کی ادائیگی کے بارے میں ہے ، میں نے کسی کو قرض دیاہے، اس کے گھر کے حالات ابھی ٹھیک نہیں ہو ئے ہیں اور وہ قرض میں ڈوبا ہواہے، کبھی کبھی گھرمیں کھانے کو کچھ مشکل سے ہوپاتا ہے تو کیا میں اپنے قر ض میں سے جو قر ض

سوال کا متن:

میرا سوال زکات کی ادائیگی کے بارے میں ہے ، میں نے کسی کو قرض دیاہے، اس کے گھر کے حالات ابھی ٹھیک نہیں ہو ئے ہیں اور وہ قرض میں ڈوبا ہواہے، کبھی کبھی گھرمیں کھانے کو کچھ مشکل سے ہوپاتا ہے تو کیا میں اپنے قر ض میں سے جو قر ض مجھے اس سے واپس لینا ہے، اس کو زکات دے سکتاہوں؟

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 593/ ل= 593/ ل
 
قرض معاف کرنے سے زکوٰة ادا نہیں ہوتی بلکہ اس کا طریقہ یہ ہے کہ مقروض کو زکوٰة کی رقم دے کر اس روپئے کا مالک و قابض بنادے اور جب وہ اس کا مالک ہوجائے تو اس سے اپنا قرض مانگ لے اگر نہ دے تو جبراً چھین لینا بھی جائز ہے وحیلة الجواز أن یعطي مدیونہ الفقیر زکاتہ ثم یأخذھا عن دینہ ولو امتنع المدیون مدّ یدہ وأخذھا لکونہ ظفر بجنس حقہ (الدر المختار مع الشامي: ج۳/ ۱۹۱، ط زکریا دیوبند)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :2358
تاریخ اجراء :Dec 12, 2007