ایک شخص نے پہلے بھی ایک شادی کر رکھی ہے تو اب جہاں دوسری کررہا ہے، کیا ان کو بتانا ضروری ہے۔ اگر نہ بتایا تو کیا گناہ گار ہوگا۔ عام طور پر پاکستان وہندوستان میں پہلے شادی شدہ ہونے کو عیب سمجھا جاتا ہے، اکر پہلے نہ بتایا او

سوال کا متن:

ایک شخص نے پہلے بھی ایک شادی کر رکھی ہے تو اب جہاں دوسری کررہا ہے، کیا ان کو بتانا ضروری ہے۔ اگر نہ بتایا تو کیا گناہ گار ہوگا۔ عام طور پر پاکستان وہندوستان میں پہلے شادی شدہ ہونے کو عیب سمجھا جاتا ہے، اکر پہلے نہ بتایا اور شادی کرلی ہو تو اب پہلے نہ بتانے کے گناہ کا کیا ازالہ ہے۔ عام ہے کہ لڑکی والے انکار کردیتے ہیں۔

جواب کا متن:


بسم الله الرحمن الرحيم فتوی(د): 1598=1228-10/1431
انعقادِ نکاح کی صحت کے لیے تو بتانا ضروری نہیں۔ مگر خداع (دھوکہ) کے توہم سے بچنے کے لیے اخلاقاً بتلادینا بہتر ہے اور ہونے والی دوسری بیوی کے ساتھ حسن معاشرت میں خلل اور ناچاقی پیدا ہونے کے احتمال سے بچنے کے لیے بتلادینا ضروری ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :26309
تاریخ اجراء :Oct 6, 2010