اگر ایک شیعہ عورت صحابہ پر تبرا نہیں کرتی، قرآن میں تحریف کو نہیں سمجھتی(ہمارے قرآن پاک کی تلاوت کرتی ہے) کیا ایسی لڑکی کے ساتھ سنی لڑکے کا نکاح کرنا جائز ہے؟

سوال کا متن:

اگر ایک شیعہ عورت صحابہ پر تبرا نہیں
کرتی، قرآن میں تحریف کو نہیں سمجھتی(ہمارے قرآن پاک کی تلاوت کرتی ہے) کیا ایسی
لڑکی کے ساتھ سنی لڑکے کا نکاح کرنا جائز ہے؟


جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1792=1442/ھ
 
مقامی علمائے کرام اصحابِ فتویٰ حضرات میں
سے بالخصوص وہ حضرات کہ جو رافضیت وشیعیت کی حقیقت اور اس کی تردید میں بدلائل
واقفیت رکھتے ہوں ان سے درخواست کریں کہ وہ پس پردہ گھر کے مردوں کی موجودگی میں
عورتِ مذکورہ سے اچھی طرح زبانی معلومات فرمالیں گے، بعد تحقیق کے اگروہ حضرات
علماء اس کے ایمان واسلام پر اطمینان کا اظہار کریں تو نکاح کی گنجائش ہے، باقی
نکاح سے احتراز کا احوط ہونا پھر بھی ظاہر ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :15378
تاریخ اجراء :اگر ایک شیعہ عورت