سوال کا متن:
ہم نے سنا ہے کہ شادی کی پہلی رات کو میاں بیوی کو مل کر باجماعت دو رکعت نفل پڑھنی چاہیے۔
میں اس سے متعلق دو سوالات کرنا چاہتا ہوں:
(1) کیا میاں بیوی دونوں مل کر ساتھ ساتھ کھڑے ہوکر نماز پڑھیں گے؟
(2) کیا اس قسم کی کوئی سنت / نفل پڑھنا ضروری ہے؟ضروری ہو یا نہ ہو ، پھر بھی آپ نماز پڑھنے کا طریقہ بتادیں۔جواب کا متن:
بسم الله الرحمن الرحيم
(فتوى: 460/ن = 448/ن)
(1) جی ہاں شب زفاف میں میاں بیوی اس طرح دو رکعات نفل نماز شکرانہ کی پڑھیں کہ مرد آگے کھڑا رہے اورعورت پیچھے، نماز کے بعد دونوں خیرو برکت، مودت و محبت آپسی میل جول اور اتفاق و اتحاد کی دعا کریں۔ فإذا زفت إلیہ اتبع ما روي عن عبد اللّہ بن مسعود -رضي اللہ عنہ- وذلك أنہ جاءہ رجل فقال إني تزوّجت بجاریة بکر وقد خشیت أن تکرھني أو تفرکني فقال لہ: إن الألف من اللّہ والفرك من الشیطان وإذا دخلت إلیك فمرھا أن تصلّي خلفك رکعتین وقل: اللّھم بارك في أھلي وبارك لأھلي فيّ الخ (غنیة الطالبین: ۹۷، آداب النکاح)
(2) یہ نماز نفل ہے جس کا پڑھنا بہتر ہے ضروری نہیں ہے۔ اس کا طریقہ اوپر ذکر کیا گیا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
(فتوى: 460/ن = 448/ن)
(1) جی ہاں شب زفاف میں میاں بیوی اس طرح دو رکعات نفل نماز شکرانہ کی پڑھیں کہ مرد آگے کھڑا رہے اورعورت پیچھے، نماز کے بعد دونوں خیرو برکت، مودت و محبت آپسی میل جول اور اتفاق و اتحاد کی دعا کریں۔ فإذا زفت إلیہ اتبع ما روي عن عبد اللّہ بن مسعود -رضي اللہ عنہ- وذلك أنہ جاءہ رجل فقال إني تزوّجت بجاریة بکر وقد خشیت أن تکرھني أو تفرکني فقال لہ: إن الألف من اللّہ والفرك من الشیطان وإذا دخلت إلیك فمرھا أن تصلّي خلفك رکعتین وقل: اللّھم بارك في أھلي وبارك لأھلي فيّ الخ (غنیة الطالبین: ۹۷، آداب النکاح)
(2) یہ نماز نفل ہے جس کا پڑھنا بہتر ہے ضروری نہیں ہے۔ اس کا طریقہ اوپر ذکر کیا گیا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند