محض تعلیق غضب كے قائم مقام نہ ہوگی

سوال کا متن:

فقہائے کرام الفاظ کنایات سے وقوع طلاق کے لئے نیت یا دلالت حال یعنی غضب ومذاکرہ طلاق کو ضروری قرار دیتے ہیں ، سوال یہ ہے کہ اگر کوئی شخص کنائی الفاظ سے معلق طلاق دیتا ہے تو کیا اس تعلیق کو نیت یا غضب کے قائم مقام قرار دیا جئے گا ، یا تعلیق کے باوجود نیت ہونے نہ ہونے پر مدار ہوگا؟

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 811-789/L=08/1440
الفاظ کنایات سے وقوع طلاق میں جو تفصیل ہے اس تفصیل کا لحاظ تعلیق کی صورت میں بھی ہوگا، محض تعلیق غضب کے قائم مقام نہ ہوگی الا یہ کہ قرائن سے پتہ چلے اس نے تعلیق غضب کی وجہ سے کی تھی لیکن اس صورت میں بھی مدار غضب ہوگا نہ کہ تعلیق۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :169565
تاریخ اجراء :Apr 30, 2019