’’جہاں میرے گھر والے کہہ رہے ہیں میری شادی اگر وہاں ہوئی تو شادی ہوتے ہی طلاق ہے طلاق ہے طلاق ہے‘‘ كہنے كے بعد نكاح اسی لڑكی سے نكاح ہوسكتا ہے كیا؟

سوال کا متن:

(۱) ایک لڑکا کسی لڑکی سے پیار کرتا ہے اور اس سے یہ کہتا ہے کہ اگرمیری شادی تمہارے علاوہ کسی اور لڑکی سے ہوئی یا جہاں میرے گھر والے کہہ رہے ہیں وہاں ہوئی تو شادی ہوتے ہی اس پر طلاق ہے طلاق ہے طلاق ہے۔ اور اب اس کی شادی اس لڑکی سے نہیں ہوئی جس سے وہ پیار کرتا تھا بلکہ اس لڑکی سے ہوئی جہاں اس کے گھر والے چاہتے تھے، تو کیا اس کو طلاق ہوگئی؟ اور اگر طلاق ہوگئی ہے تو اب وہ ایک ساتھ کیسے رہ سکتے ہیں؟ کیونکہ لڑکا کسی کو یہ نہیں بتا سکتا ہے پر اس نے اپنی معشوقہ سے ایسا ایسا کہا تھا۔
(۲) اگر لڑکا اب دوسری شادی کرنا چاہے تو کیا نکاح ہوتے ہی دوسری بیوی پر بھی طلاق ہو جائے گی یا نہیں؟ اگر ہو جائے گی، تو اس کا کیا حل ہے کہ دوسری شادی ہوتے ہیں طلاق نہ ہو؟

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 912-769/D=10/1438
اگر لڑکے نے اس طرح کے الفاظ کہے ہوں جہاں میرے گھر والے کہہ رہے ہیں میری شادی اگر وہاں ہوئی تو شادی ہوتے ہی طلاق ہے طلاق ہے طلاق ہے (تینوں طلاق الگ الگ کرکے کہا ہو) تو ایسی صورت میں جب گھر والے اس کی شادی کسی لڑکی سے کردیں گے تو شادی کے بعد ہی اس پر ایک طلاق بائنہ پڑجائے گی دوسری اور تیسری طلاق لغو ہوجائے گی نیز لڑکی پر کوئی عدت واجب نہ ہوگی۔
اس کے بعد اسی لڑکی سے اگر اسی لڑکے کا دوبارہ نکاح ہوتا ہے تو نکاح صحیح ہوجائے گا کسی قسم کی طلاق واقع نہ ہوگی۔
(۲) یا اگر مذکورہ مطلقہ لڑکی کے علاوہ کسی اور لڑکی سے نکاح ہوتا ہے تو وہ نکاح بھی صحیح ہوجائے گا کسی قسم کی طلاق واقع نہ ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :152438
تاریخ اجراء :Jul 17, 2017