خلوت كے بعد رخصتی سے پہلے طلاق

سوال کا متن:

میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ اگر کسی لڑکی کا نکاح کسی لڑکے سے ہوتا ہے اور رخصتی نہیں ہو تی ہے وہ لڑکی اکیلے میں اس لڑکے سے ملتی ہے لیکن بتاتی ہے کہ وہ صرف باتیں ہی کرتے رہے ہیں۔ اس لڑکی کا شوہر اس لڑکی کو طلاق دینا چاہے تو اس کا کیا طریقہ ہوگا؟ کیا لڑکا لڑکی کو مہر ادا کرے گا؟ کیا لڑکی عدت کرے گی یا نہیں؟ مہربانی کرکے مجھے بتائیں کہ شریعت میں کیا حکم ہے ایسی صورت میں؟

جواب کا متن:


بسم الله الرحمن الرحيم Fatwa ID: 202-187/B=2/1435-U
نکاح کے بعد اوررخصتی سے پہلے اگر لڑکا اور دونوں تنہائی میں اس طرح ملیں کہ ہمبستری کے لیے کوئی مانع وہاں نہ ہو تو یہ تنہائی خلوتِ صحیحہ کے حکم میں ہوگی اور یہ خلوت صحیحہ ہمبستری اور جماع کے قائم مقام ہوتی ہے، اگر اس نے اس طرح تنہائی کے بعد اپنی بیوی کو طلاق دیدی تو پورا مہر دینا شوہر کے ذمہ واجب ہوگا اور بیوی (لڑکی) پر عدت واجب ہوگی، اگرچہ حقیقت میں ہمبستری نہ ہوئی ہو۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :49771
تاریخ اجراء :Dec 17, 2013