میں سرکاری ملازم ہوں، حج کے لیے میرے پاس نہیں ہیں، بچت اور زیادہ انکم ٹیکس نہ دینے کے مقصد سے میں نے پی ایف میں مزید رقم بڑھادی ہے۔ پی ایف لینے کے لیے صرف تین یا چار ہی طریقے ہیں ،شادی ، ہوم لون یا علاج کے لیے پیسے نکال سک

سوال کا متن:

میں سرکاری ملازم ہوں، حج کے لیے میرے پاس نہیں ہیں، بچت اور زیادہ انکم ٹیکس نہ دینے کے مقصد سے میں نے پی ایف میں مزید رقم بڑھادی ہے۔ پی ایف لینے کے لیے صرف تین یا چار ہی طریقے ہیں ،شادی ، ہوم لون یا علاج کے لیے پیسے نکال سکتے ہیں ۔ حج کے لیے پیسے نکالنے کی اجازت نہیں ہے۔ حج کے لئے پیسے نکالنے کی صورت یہ ہے کہ میں میڈکل بل پیش کروں۔ اس کے علاوہ میرے پا س کوئی راستہ نہیں ہے، کیا اس مققصد کے لیے یہ طریقہ جائز ہے؟

جواب کا متن:


بسم الله الرحمن الرحيم فتوی(ب): 171=168-2/1432
حج جب آپ پر فرض نہیں ہے تو آپ اپنے مالدار ہونے اور حج کے لائق ہونے کا انتظار کریں اور اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے رہیں۔ ممکن ہے اللہ تعالیٰ آپ کی دعا قبول کرلے اور اللہ کوئی آپ کے لیے جائز اسباب پیدا فرمادے، لیکن یہ طریقہ جو آپ اختیار کررہے ہیں، شرعاً جائز نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :29126
تاریخ اجراء :Jan 18, 2011