اگر کسی شخص پر قرض ہے تو کیا وہ حج پر جاسکتا ہے، حالانکہ وہ شخص سعودی عرب میں ہی ہے،مگر تقریباً پچیس سو ریال کا خرچہ ہے؟

سوال کا متن:

اگر کسی شخص پر قرض ہے تو کیا وہ حج پر جاسکتا ہے، حالانکہ وہ شخص سعودی عرب میں ہی ہے،مگر تقریباً پچیس سو ریال کا خرچہ ہے؟

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1203=1203/م
  پہلے قرض ادا کرے، پھر حج کرے، اوراگر اتنی وسعت واستطاعت ہو کہ حج کی ادائیگی بھی بسہولت ہوجائے گی اور حج کے بعد قرض بھی ادا ہوجائے گا تو وہ حج پر بھی جاسکتا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :9211
تاریخ اجراء :Nov 30, 2008