کفارہٴ قسم ادا کرنے کا طریقہ

سوال کا متن:

کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کفارے میں اگر حانث شخص مسکینوں کو کھانا کھلانا چاہے (کیونکہ کفارہ دس مسکینوں کو دو وقت کا کھانا کھلانا ہے ) اگر کوئی ایک ہی وقت میں بیس مساکین کو کھانا کھلائے یا دس مسکینوں کی دو وقت کے کھانے کے پیسے دیدے تو بری ہوجائے گا ؟

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:631-570/L=6/1440
کفارہٴ قسم میں دس مسکینوں کو دونوں وقت کھلانا ضروری ہے؛ اس لیے اگر بیس مسکینوں کو ایک وقت میں یا دس میکینوں کو ایک وقت اور دوسرے دس مسکینوں کو دوسرے وقت میں کھلایا جائے تو کفارہ ادا نہ ہوگا؛ البتہ اگر دس مسکینوں کو دونوں وقت کے کھانے کی قیمت دیدی جائے تو کفارہ ادا ہوجائے گا۔
وإذا غدی مسیکنان وعشی غیرہ عشرة أیام لم یجزہ لأنہ فرق طعام العشرة علی عشرین، کما إذا فرق حصة المسکین علی مسکینین (رد المحتار: ۵/ ۵۰۳، کتاب الأیمان، ط: زکریا دیوبند) وفي التاتارخانیة: وفي الحجة: ولو أعطی عشرین منا خبزًا عشرین نفرًا لا یجوز، ویجوز دفع القیم․ (الفتاوی التاتارخانیة: ۶/ ۳۰۳، کتاب الأیمان، الکفارة)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :168635
تاریخ اجراء :Mar 6, 2019