کیا فرماتے ہیں علمائے دین شرع متین اس معاملہ کے بارے میں کہ ایک انسان اپنی سچائی کے متعلق قرآن پاک کی قسم کھا سکتا ہے یا نہیں؟ کیوں کہ قرآن کی قسم کے بنا سچائی ثابت نہیں ہوسکتی ہے؟ آپ سے گزارش ہے کہ اس معاملہ کے بارے میں ق

سوال کا متن:

کیا فرماتے ہیں
علمائے دین شرع متین اس معاملہ کے بارے میں کہ ایک انسان اپنی سچائی کے متعلق قرآن
پاک کی قسم کھا سکتا ہے یا نہیں؟ کیوں کہ قرآن کی قسم کے بنا سچائی ثابت نہیں
ہوسکتی ہے؟ آپ سے گزارش ہے کہ اس معاملہ کے بارے میں قرآن او رحدیث کی روشنی میں
جواب دیں ممنون ہوں گا۔


جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی:
1009=858/ھ
 
بوقت ضرورت کسی
سچ بات کا یقین دلانے کے لیے قسم کھانے کی اجازت ہے، ضرورت کے موقعہ پر قسم صرف
اللہ تعالیٰ کے نام یا اس کی کسی صفت کی کھانی چاہیے، غیر اللہ کی قسم کھانا منع
ہے۔ قرآن پاک کی قسم کھانا اگرچہ جائز ہے اس سے قسم ہوجاتی ہے، مگر خلاف ادب اور
مکروہ ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :13087
تاریخ اجراء :کیا فرماتے ہیں ع