اگر امام صاحب سے بلاوجہ كچھ لوگ ناراض ہوں تو كیا امام كو امامت چھوڑدینی چاہیے؟

سوال کا متن:

اگر کچھ نماز پڑھنے والے امام سے بلا وجہ ناراض ہوں صرف ذاتی دشمنی کی وجہ سے تو کیا امام کو جماعت چھوڑ دینا چاہئے جب کہ ایک بڑی تعداد میں لوگ امام کو پسند کرتے ہیں ،اس کے علم سے بیان سے تفسیر سے فائدہ اٹھا رہے ہیں ، براہ کرم، قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب دیں۔

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1125-899/B=11/1440
اگر امام صاحب سے بلاوجہ کچھ لوگ ناراض ہیں تو وہ لوگ گنہگار ہوں گے۔ امام صاحب کو امامت سے سبکدوش ہونے کی ضرورت نہیں۔ امام صاحب کو اپنے عہدے پر قائم رہنا چاہئے۔ ہاں جب امام کے اندر فسق و فجور آجائے ، امامت کے خلاف اوصاف آجائیں اور وہ یا یہٴ ثبوت کو پہونچ جائیں تو امام کو علیحدہ ہو جانا چاہئے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :171952
تاریخ اجراء :Jul 25, 2019