میری وراثت میرے مرنے کے بعد کیسے تقسیم ہوگی؟

سوال کا متن:

میری چار بیٹیاں ہیں۔ اور بیٹا نہیں ہے۔ سوال یہ ہے کہ میری وراثت میرے مرنے کے بعد کیسے تقسیم ہوگئی۔

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:965-887/sd=11/1440
انتقال کے وقت جو ورثاء باحیات ہوں گے، اُن کے شرعی حصوں کے اعتبار سے وراثت تقسیم کی جائے گی،ابھی سے اس کی تعیین انتقال کے وقت باحیات ورثاء کی تفصیلات جاننے پر موقوف ہے، جس میں بہت طوالت ہے اور مختلف شقوں کے اعتبار سے شرعی حکم مختلف ہوگا، مثلا: بیٹیوں کے ساتھ آپ کی اہلیہ، والدین، بھائی بہن، بھتیجے باحیات رہیں گے یا نہیں؟ اس لیے اگر زندگی میں اپنی مملوکہ جائداد وغیرہ آپ تقسیم نہیں کرنا چاہتے ہیں ، تو وراثت کے سلسلے میں ابھی سے غور و فکر کرنے کی بظاہر کوئی ضرورت نہیں ہے، بس اتنی وصیت کردیں کہ کسی معتبر دار الافتاء سے مراجعت کے بعد میرا متروکہ مال ورثاء کے درمیان شرعی حصوں کے اعتبار سے تقسیم ہونا چاہیے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :171951
تاریخ اجراء :Aug 1, 2019