روضہ رسول پر دعا کا طریقہ

سوال کا متن:

میرا سوال یہ ہے کہ روضہ رسول پر درود و سلام کے بعد آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی قبر مبارک کی طرف ہاتھ اٹھا کر اور رخ کرکے کر اللہ سے دعا مانگنا جائز ہے کہ نہیں یا دعا کے لئیے روضہ رسول سے باہر آنا ہوگا اور قبلہ رخ ہو کر دعا کرنی چائیے، کونسا طریقہ ٹھیک ہے؟
دوسرا سوال ہے کہ روضہ رسول پر ہاتھ اٹھا کر قبر رسول کی طرف رخ کرکے ہم آقا صلی علیہ و آلہ وسلم سے شفاعت مانگ سکتے ہیں کہ نہیں اور کیا اللہ کے رسول سے درخواست کرسکتے ہیں کہ اللہ کی بارگاہ میں میرے لئیے دین و دنیا کی بہتری کے لئیے دعا کریں۔
. تیسرا سوال ہے کہ کیا اللہ کے رسول سے قبر مبارک کے سامنے ھاتھ اٹھا کر براہ راست کچھ طلب کرسکتے ھیں یا مانگ سکتے ہیں؟

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1118-929/B=11/1440
(۱) جی نہیں:۔ ہاتھ اٹھائے بغیر مانگ سکتے ہیں۔ روضہ رسول سے بہت دُور ہٹ کر قبلہ رُو ہوکر ہاتھ اٹھاکر دعا کرسکتے ہیں۔
(۲) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت کی دعا مانگنا یا دین و دنیا کی بہتری کے لئے دعا کی درخواست کرنا بھی درست ہے مگر ہاتھ اٹھائے بغیر۔
(۳) شفاعت کی درخواست کر سکتے ہیں اللہ سے دعا کی درخواست بھی کرسکتے ہیں، مگر ہاتھ اٹھائے بغیر۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :171928
تاریخ اجراء :Aug 1, 2019