جو شخص كچھ كماتا نہیں كیا وہ اپنے سود كی رقم سے كرایہ دے سكتا ہے؟

سوال کا متن:

ایک شخص ہے جس کی عمر ۶۵ سال ہے ، اس کے لڑکے اور لڑکی سب الگ الگ رہتے ہیں ، یہ شخص اکیلا ایک کرائے کے گھر میں رہتاہے ، یہ کچھ کماتا نہیں ہے ، اس کے پاس کچھ رقم بینک میں ہے اس کا سوال یہ ہے کہ اس بینک والی رقم کے اوپر جو بینک سے سود ملتاہے تو کیا اس کو گھر کے کرائے پر استعمال کرسکتاہے؟

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 153-99/B=02/1441
جی نہیں! اگر یہ صاحب نصاب ہے تو حرام و ناجائز ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :173685
تاریخ اجراء :Oct 15, 2019