چلے کی دعوت اہل بدعت کا طریقہ ہے

سوال کا متن:

میں جاننا چاہتی ہوں کہ ہمارا گھرانہ تمام رسومات سے اور بدعت سے پاک ہے ، کسی بھی طرح کی رسم ورواج کا خیال نہیں ہے، اسی بنا پر میرا رشتہ ہوا ہے، اور شادی کے بعد اب مجھے لڑکی ہوئی ہے اور میری ماں لڑکی پیدائش کے ۴۵ دن پر دعوت کرنا چاہتی تھی اس دعوت کا کوئی نام نہیں کوئی رسم نہیں تو کیا یہ دعوت ”چلے کی دعوت“ کہلاتی ہے، وضاحت سے جواب دیں، اور اس دعوت میں میرے سسرال کے رشتہ دار کو دعوت دینے کے لیے کیا میری ماں کو میرے شوہر سے یعنی داماد سے اجازت لینا ضروری ہے؟ براہ کرم، جواب دیں۔

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم


Fatwa : 182-124/B=02/1441


چلے کی دعوت اہل بدعت کا طریقہ ہے۔ ہم مسلمانوں کو ایسی دعوت نہ کرنی چاہئے نہ ہی ایسی دعوت میں شرکت کرنی چاہئے۔ دعوت ہی کرنی ہے تو بچی کا عقیقہ کریں یعنی ایک بکرا بچی کے نام سے عقیقہ کریں اور اس کا گوشت پکا کر اپنے رشتہ داروں کو دوست و احباب کو بلاکر کھلادیں، اس عنوان سے دعوت کریں تو یہ مستحب دعوت ہوگی۔ سنت کا ثواب بھی ملے گا۔ بچی کے اوپر آنے والی بلائیں بھی دور ہوں گی۔

واللہ تعالیٰ اعلم

دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :173807
تاریخ اجراء :Oct 23, 2019