كنائی جملے سے طلاق كی نیت نہیں كی تو كیا حكم ہے؟

سوال کا متن:

میری بیوی اپنے گھر گئی ، آنے میں دیر کردی تو میں نے فون پر کیا کہ سامان ہی لے چلی جاؤ وہیں رہو، پھر مجھے ڈر ہوا کہ اس جملہ کی بھی پکڑ نہ ہو میں نے جلدی سے کہا سامان لے کر جاؤ اطمینان سے آنا، پھر میں نے پوچھا کہ کس کے ساتھ آؤ گی ، انہوں نے کہا کہ بہن کے ساتھ ،میں نے کہا جلد آجا ؤ ، میری اپنی بیوی کے ساتھ نہ کوئی جھگڑا ہے نہ کوئی تلخی ہے، نہ چھوڑنے کی نیت ، میں نے مفتی صاحب کو بتایا تو انہوں نے کہا کہ کچھ بھی نہیں ہوا، کیوں کہ نیت نہیں تھی، پھر ایک عالم صاحب جن سے میں کھل کے بات کرتاہوں ان کوبات کی ریکارڈنگ سنائی تو انہوں نے بھی کہا کہ کچھ نہیں ہوا، پھر بھی ڈر لگتاہے ، طرح طرح کے وسوسے آتے ہیں، کیا کروں؟ براہ کرم، جواب دیں۔

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم


Fatwa : 206-172/M=02/1441


فون پر بیوی کو مذکورہ کنائی جملہ جب کہ آپ نے بیوی کو طلاق دینے کی نیت سے نہیں کہا تو بیوی پر کسی قسم کی کوئی طلاق نہیں پڑی، آپ مطمئن رہیں اور وسوسے کی طرف توجہ نہ کریں۔

واللہ تعالیٰ اعلم

دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :174188
تاریخ اجراء :Nov 2, 2019