حمام میں ذکر کرنا كیسا ہے؟

سوال کا متن:

حمام میں ذکر کرنا ٹھیک ہے یا مکرہ ہے؟ شکریہ

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم


Fatwa:208-304/sd=6/1441


حمام سے مراد اگر غسل خانہ ہے، تو غسل خانہ میں ستر کھولنے سے پہلے پہلے دعائیں وغیرہ پڑھ سکتے ہیں، جائز ہے؛ لیکن ستر کھولنے کے بعد زبان سے دعاوغیرہ نہیں پڑھنی چاہیے۔


قال ابن عابدین:(قولہ: إلا حال انکشاف إلخ) الظاہر أن المراد أنہ یسمی قبل رفع ثیابہ إن کان فی غیر المکان المعد لقضاء الحاجة، وإلا فقبل دخولہ، فلو نسی فیہما سمی بقلبہ، ولا یحرک لسانہ تعظیما لاسم اللہ تعالی(الدر المختار مع رد المحتار:۲/۲۲۷، زکریا، دیوبند)

واللہ تعالیٰ اعلم

دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :174701
تاریخ اجراء :Feb 6, 2020