كیا اپنی غریب بہن كو سود كے پیسے دے سكتے ہیں؟

سوال کا متن:

میرا سوال یہ ہے کہ مجھے جو سیونگ اکاؤنٹ میں انٹریسٹ کی رقم ملتی ہے اسے میں اپنی بہن جو طلاق شدہ ہے جن کے آگے پیچھے کوئی نہیں ہے، ان کے اکاؤنٹ میں ڈال دیتاہوں تاکہ انہیں کچھ کام آسکے، کیا ایسا کرنا صحیح ہے؟

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم


Fatwa:558-429/L=6/1441


اگر آپ کی بہن غریب مستحق زکوة ہیں یعنی ان کی ملکیت میں سونا چاندی نقدی اور حاجتِ اصلیہ سے زائد سامان اتنی مقدار میں نہیں ہیں کہ ان کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی (۶۱۲/گرام ۳۶۰/ملی گرام ) کی قیمت کو پہنچ جائے تو آپ اپنی بہن کو سود کی رقم دے سکتے ہیں ،اور اگر وہ غریب نہیں ہیں تو پھر ان کو سود کی رقم دینا جائز نہ ہوگا ۔

واللہ تعالیٰ اعلم

دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :176425
تاریخ اجراء :Feb 9, 2020