ولادت كے بعد حیض كے ایام بدل گئے تو عادت سے زائد جو خون آیا ہے اس كا كیا حكم ہے؟

سوال کا متن:

ایک عورت جس کی شادی یکم ستمبر2018 کو ہوئی تھی اور اس کے بعد اسے 25ستمبر کو حیض آیا اور یکم اکتوبر کو اس نے غسل کیا اس کے بعد اس کا حمل ٹھہر گیا ا جولائی یکم جولائی 2019 اُس کو اسکے ہاں بچہ پیدا ہوا اور اس کے بعد مسلسل خون جاری ہوگیا لہذا وہ پوچھنا چاہتی ہے کہ کیونکہ یہ اس کا پہلا بچہ ہے اور ان چالیس دن کے بعد حیض کے دنوں کا ہر مہینے میں حساب کس طرح لگائے گی تفصیل سے جواب ارشاد فرمایا۔

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم


Fatwa:293-341/sd=6/1441


 


صورت مسئولہ میں مذکورہ عورت کی اگر ماہواری کے سلسلے میں عادت متعین ہے اور اسی کے مطابق خون آئے، تو سابقہ عادت کے مطابق متعینہ ایام؛ حیض کے شمار کیے جائیں گے اور اگر ولادت کے بعد عادت بدل جائے، تو کسی مقامی اچھے مفتی صاحب سے تفصیل بتاکر شرعی حکم سمجھ لیں۔

واللہ تعالیٰ اعلم

دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :175386
تاریخ اجراء :Feb 8, 2020