سوال کا متن:
بیوی سے اگر لڑائی ہوجاتی ہے تو دل میں خیال آتاہے کہ طلاق دیدوں طلاق، طلاق، طلاق، لیکن کوئی نیت نہیں ہوتی طلاق دینے کی ، بس غصے میں خیال آتاہے تو کیا طلاق واقع ہوگئی یا نہیں؟ براہ کرم، جواب دیں۔
جواب کا متن:
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 640-476/B=07/1441
دل دل میں کوئی طلاق دے یا محض طلاق دینے کا خیال آجائے تو اس سے طلاق واقع نہیں ہوتی ہے۔ ہاں جب زبان سے بھی کہہ دے جب طلاق واقع ہوتی ہے۔ مذکورہ صورت میں طلاق کا خیال اور ارادہ ہونے سے کوئی طلاق واقع نہ ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
Fatwa : 640-476/B=07/1441
دل دل میں کوئی طلاق دے یا محض طلاق دینے کا خیال آجائے تو اس سے طلاق واقع نہیں ہوتی ہے۔ ہاں جب زبان سے بھی کہہ دے جب طلاق واقع ہوتی ہے۔ مذکورہ صورت میں طلاق کا خیال اور ارادہ ہونے سے کوئی طلاق واقع نہ ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند