دکان داروں کا اپنی دکان یا کرایہ کی دوکان کی مقررہ حدود کے علاوہ آگے کی جگہ پر دن بھر اپنا سامان رکھ کر کاروبار کرنا

سوال کا متن:

دکان داروں کا اپنی دکان یا کرایہ کی دوکان کی مقررہ حدود کے علاوہ آگے کی جگہ پر دن بھر اپنا سامان رکھ کر کاروبار کرنا

جواب کا متن:

Fatwa:24-16/L=1/1442

 اگر اس کی وجہ سے لوگوں کو حرج اور تنگی لاحق نہ ہوتی ہو تو اس کی گنجائش ہے اور آمدنی بھی حلال ہے ۔ سئل أبو القاسم عمن أراد أن یتخذ طریقا فی ملکہ فی سکة غیر نافذة بحاجة لہ قال ینظر القاضی فیہ إن لم یکن فیہ ضرر بأصحاب السکة واستوثق ذلک الباب حتی یصیر کالجدار لم یمنعہ کذا فی الحاوی للفتاوی․ (الفتاوی الہندیة 5/ 370)

واللہ تعالیٰ اعلم

دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند

ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :179782
تاریخ اجراء :14-Sep-2020